کیا ڈاکٹر طاہرالقادری نے کبھی دعوی کیا کہ ان کی عمر 63 سال ہوگی؟
آجکل سوشل میڈیا پر یہ پروپیگنڈا عام ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی عمر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک کے برابر (یعنی 63 سال) ہوگی، چنانچہ وہ 19 فروری 2014ء کو فوت ہوجائیں گے۔ اس پروپیگنڈا کا آغاز ان لوگوں نے کیا جو بالعموم پاکستان میں اسلام کے ٹھیکیدار سمجھے جاتے ہیں۔ بعدازاں اس میں وہ لوگ بھی شامل ہو گئے جن کے سیاسی مفادات کو ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلاب سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔
خالصتا مذہبی بیک گراونڈ رکھنے والے یہ نام نہاد مذہبی ٹھیکیدار ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف پروپیگنڈا کو تیز کرنے کے لئے مختلف قسم کے کارٹون بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلانے میں مصروف ہیں۔ یہ وہی طبقہ ہے جو نہ صرف کارٹون بنانے کو غیراسلامی سمجھتا ہے بلکہ اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لئے نعتوں اور خطابات کی ویڈیوز بنانے کو بھی حرام تصور کرتا تھا اور آج سے 30 سال پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری کے خطابات کی ویڈیو بنانے پر فتوے لگایا کرتا تھا۔ آج وہی حاسدین ڈاکٹر طاہرالقادری جیسے اسلامی اسکالر کے کارٹون بناتے ہوئے ان کا مذاق اڑانے کا فریضہ اسلام کی خدمت سمجھ کر سرانجام دے رہے ہیں۔
حقیقت حال یہ ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی ولادت 19 فروری 1951ء بمطابق 12 جمادی الاول 1370ھ کو ہوئی۔ اس حساب سے 13 فروری 2014ء کو ان کی عمر 65 سال ہو جائے گی۔ اب حاسدین کو کوئی نئی تگڑم سوچنا پڑے گی کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی عمر 63 سال تو آج سے دو سال قبل 6 مارچ 2012ء کو ہو چکی تھی، پروپیگنڈا کرنے والے لیٹ ہوگئے۔ انہیں یہ پروپیگنڈا آج سے دو سال قبل کرنا چاہیئے تھا، تب کوئی منطق بھی بنتی۔ اسلامی تعلیمات سے آشنا ہر شخص بخوبی جانتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک آجکل مروجہ گریگورین کیلنڈر کے حساب سے نہیں بلکہ قمری حساب سے 63 سال تھی۔ اگر حاسدین و معاندین کو موازنہ ہی کرنا تھا تو قمری سال کے حساب سے کرتے، مگر پروپیگنڈا کرنے والے عقل و دانش کی بات کیا جانیں؟
واضح رہے کہ قرآن و سنت میں جہاں کہیں سالوں اور عمروں کا ذکر آیا ہے اس سے مراد ہمیشہ قمری سال ہوا کرتا ہے۔ بخاری و مسلم سمیت حدیث مبارکہ کی جن کتب میں تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک کا ذکر آیا ہے وہ قمری سال کے حساب سے ہے۔ اکیسویں صدی کے مروجہ گریگورین کیلنڈر کا اس سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔ دوسری طرف دنیوی نظام میں پاکستان سمیت اکثر اسلامی ممالک میں گریگورین کیلنڈر ہماری روزمرہ زندگی کا ایسا حصہ بن چکا ہے کہ لوگ موازنہ کرتے وقت بھول جاتے ہیں کہ قمری سال گریگورین کیلنڈر سے دس دن کم یعنی 355 دنوں کا ہوتا ہے۔ محرم، عیدین، روزے، عید میلاد، عرس سمیت تمام اسلامی تہوار قمری کیلنڈر کے مطابق منائے جاتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف یوم آزادی، یوم دفاع، قائد ڈے، اقبال ڈے، سالگرہ، برسی وغیرہ کو گریگورین کیلنڈر کے مطابق منایا جاتا ہے۔ دنیوی مروجہ کیلنڈر کے حساب سے 19 فروی 2014ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 63 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، مگر جس کیلنڈر پر آسمانی فیصلوں کا انحصار ہے اس کے مطابق ان کی عمر 13 فروری 2014ء کو 65 سال ہو جائے گی۔
اب اسی پروپیگنڈا کو ایک دوسرے انداز میں دیکھتے ہیں۔
حاسدین یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے یہ دعوی کیا کہ ان کی عمر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر (یعنی 63 سال) سے کم ہوگی۔ وہ موازنہ کرتے وقت حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر کو تو ہجری کیلنڈر کے حساب سے 63 سال دیکھتے ہیں جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی عمر کو قمری کی بجائے شمسی کیلنڈر کے حساب سے لیتے ہیں۔
حقیقت حال یہ ہے کہ تاجدارکائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک ہجری کیلنڈر کے حساب سے 63 سال جبکہ شمسی کیلنڈر کے حساب سے 61 سال بنتی ہے۔ (آپ کی ولادت 571ء اور وصال 632ء کو ہوا)۔ چنانچہ موازنہ اس وقت درست بنتا تھا جب ڈاکٹر طاہرالقادری کی عمر شمسی کیلنڈر کے حساب سے 61 سال ہوئی تھی اور وہ وقت دو سال قبل 6 مارچ 2012ء کو گزر چکا ہے۔
مزید یہ کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے زندگی میں کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ ان کی عمر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک (یعنی 63 سال) سے زیادہ نہیں ہوگی۔ یہ محض ایک پروپیگنڈا ہے، جو ان کے حاسدین کی طرف سے اڑائی جانے والی دیگر بہت سی افواہوں کی طرح محض ایک باطل افواء ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کبھی ایسا کوئی دعوی نہیں کیا جس کا یہ لوگ پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔